Misal e Ishq by AK Novel Complete Pdf Download


Misal e Ishq by AK Novels.

Secret Agent Based, Contract Marriage, Disable Hero Based and Haveli Based  Urdu Novel Misal e Ishq by AK Novels Complete Pdf Free Download.

Ak Novels written Best Urdu Novels Misal e Ishq Complete Download in Pdf and Online Read. Famous Urdu Novel Complete Free Pdf Download.

وسیع و شان بنی ہوئی یہ حویلی چودھریوں کی ملکیت تھی جو اندرونِ سندھ کے ایک گاؤں میں واقع تھی۔پورے گاؤں میں چودھری حسنین کا ایک دبدبہ تھا۔ گاؤں کا ہر فیصلہ وہی کرتے تھے۔

اُن کے دو بیٹے اور ایک بیٹی تھی۔ بڑے بیٹے شجاعت چودھری کی شادی اُنکی پسند سے نعیمہ سے ہوئی تھی جو انتہائی سادہ طبیعت کی مالک تھی۔

چھوٹے بیٹے اسامہ کی شادی انہوں نے اپنے خاندان میں کی تھی فوزیہ سے_ جو انتہائی نک چڑی طبیعت کی مالک تھی۔

بیٹی فاطمہ کو اُنہوں نے خالہ زاد کزن کے ساتھ بیاہا تھا۔ جو پیشے سے فوجی تھے۔

انکا چھوٹا سا گھرانہ بہت خوشحال تھا لیکن نعیمہ اور شجاعت کی زندگی میں اولاد کی کمی تھی۔ وہ جب بھی فوزیہ کو اپنے بیٹے طلحہ کے ساتھ دیکھتے تو اپنی اولاد کی کمی شدت سے محسوس ہوتی تھی۔ فوزیہ جو پہلے ہی مغرور طبیعت کی مالک تھی طلحہ کے انے کے بعد اُن کے غرور میں مزید اضافہ ہوگیا تھا۔

آخر کار پانچ سال بعد اللہ نے انہیں اولاد کی نعمت سے نوازا تھا۔ خضر، جو خوبصورتی میں سب سے الگ تھا لیکن پیدائشی طور پر اُسکے ایک ہاتھ کا پنچا نہیں تھا۔ یہ ایک کمی اُس وجود میں تھی لیکن حسنین صاحب نے اپنے پوتے کو اس کمی کا احساس نہیں ہونے دیا۔

شجاعت صاحب، نعیمہ سب خوش تھے۔ اگر کوئی خوش نہیں تھا تو وہ تھی فوزیہ، کیونکہ حسنین صاحب نے خضر کے پیدا ہوتے ہی اس بات کا اعلان کر دیا تھا کہ آگے وہ اُنکی گدی سنبھالے گا۔

سب کچھ صحیح چل رہا تھا۔ خضر کا دماغ نارمل بچوں سے تیز تھا اُسے بےحد لاڈ پیار سے پالا گیا تھا۔ قیامت تو تب ٹوٹی جب کسی دعوت میں جاتے ہوئے شجاعت صاحب اور نعیمہ بیگم کا ایکسڈنٹ ہوگیا اور دونوں جائے وقوع پر فوت ہوگئے، خضر تب دس سال کا تھا۔

ماں باپ کے جانے کے بعد جو وہ پہلے ہنستا کھیلتا تھا سنجیدہ سا ہوگیا تھا۔ آئے دن اپنی چاچی سے اپنی معذوری کے بارے میں طعنے سنتا، وہ اُن سے سخت نفرت کرنے لگا تھا۔

حسنین صاحب سارا دن جرگے اور گاؤں کے فیصلوں میں مصروف ہوتے تھے لیکن رات کے ٹائم جب تک وہ خضر کو اپنے حصار میں لے کر نہ سوئے اُنہیں نیند نہیں اتی تھی۔ اور خضر کے لیے بھی رات کا وقت سکون دہ ہوتا جہاں وہ اپنی چاچی اور کزن کی مذاق اڑاتی نظروں سے بچ کر اپنے دادا کے بازوں میں سو جاتا تھا۔

ابھی وہ ایک قیامت گزرنے سے سنبھلے ہی تھے جب فاطمہ بیگم بیوگی کی چادر اوڑھے اپنی تین سالہ فلک کے ساتھ اپنے باپ کی دہلیز پر آئی، شوہر کی شہادت پر وہ بری طرح متاثر ہوئی تھی۔

پھر انہوں نے اپنے دکھ سے نکل کر خضر کی پرورش کی، اس طرح خضر کو بھی فلک کے روپ میں ایک دوست مل گئی اور فاطمہ بیگم کے روپ میں ایک ماں۔۔ جن سے وہ اپنی ہر بات آسانی سے شیئر کرسکتا تھا۔


Or

Post a Comment

0 Comments