Shiddat e Ashique Novel by Zoya Shah Complete Pdf


Shiddat e Ashique by Zoya Shah.

Forced Marriage and Teacher Student based Revenge Story Pdf Novel Shiddat e Ashique written by Zoya Shah Complete Download in Pdf. Best Urdu Novel Shiddat e Ashique Online Read in Pdf Format.

چچچ یہ معصوم سی بچی تو پھنس گئی سینیئرز کے بیچ۔۔ اسکے اردگرد ٹہلتی وہ لڑکی طنزیہ لب و لہجہ میں بولی۔ آئیزل نے کندھے پر لٹکائے بیگ کو درست کیا تھا اور آس پاس دیکھا تھا جہاں سینیئز باقی نئے اسٹوڈنٹس کی ریگنگ میں مگن تھے، وہ بیچاری اکیلی کرتی بھی تو کیا کرتی یہاں تو ان کا پورا گروہ تھا۔

اچھا چلو ہم تم سے کچھ الٹا سیدھا نہیں کرواتے تم تو شکل سے ہی بہت معصوم لگ رہی ہو۔ اسکی شیشوں والی چادر کو ہاتھ میں لیکر دیکھتی وہ لڑکی منہ کے ڈیزائن بناتی بولی تھی۔

سنی کیا کریں تم بتاؤ۔ وہ پیچھے پلٹتی ایک لڑکے کو دیکھتی بولی جو مسکراتا ہوا ٹیبل سے اٹھ کر انکے پاس آ کر رکا تھا اس نے آس پاس نظریں گھمائی تھی۔

وہ لڑکا دیکھ رہی ہو وہاں آفس کے باہر کھڑا ہے جو وائٹ شرٹ والا۔۔ سنی نے انگلی کا اشارہ کرتے ہوئے تاسف سے کہا تھا۔ آئیزل نے اسکی نظروں کا تعاقب کیا تھا جہاں ایک قد آور شخصیت کا مالک پیپرز ڈیسک پر رکھے جھکا سنجیدگی سے کچھ لکھ رہا تھا مگر وہ اسکا چہرہ نہیں دیکھ پائی تھی اسکا رخ دوسری جانب تھا۔

یہ پھول پکڑو اور جا کر اسے پروپوز کر ڈالو جاؤ شاباش۔۔ سنی نے ایک گلاب کا پھول اپنے بیگ سے نکالتے ہوئے اسکی طرف بڑھایا جبکہ اسکی بات سن کر آئیزل کی پیشانی پر چھوٹی چھوٹی پسینےکی بوندیں ابھری اسکی بنفشی آنکھیں حیرت و استعجاب سے پھیلی تھی۔

کک۔۔کیا پپ۔۔پروپوز۔۔ وہ لب وا کرتی ہچکچاہٹ کے ساتھ بمشکل بول پائی۔

ہاں۔۔پپ۔۔۔پروپوز کرنا ہے جاؤ اور اگر تم نے نہیں کیا میں یہ تمھارا فارم اسی وقت پھاڑ دوں گی۔ وہ لڑکی اسکے چہرے کے سامنے اسکا فارم لہراتی ہوئی کہہ کر ہنسی تھی۔

آئیزل نے ڈرتے ہوئے آس پاس دیکھا مگر کوئی اسکی مدد کے لئے موجود نہیں تھا۔ وہ کانپتے ہاتھ کو بڑھاتی پھول تھامتی مردہ قدموں سے اس کی طرف بڑھی تھی اسے اپنے پیچھے تالیوں کی اور سیٹیوں کی گونج سنائی دی تھی خوف سے کانپتی ہوئی وہ اس سے کچھ فاصلے پر رکی تھی۔

آئیزل تجھے کرنا پڑے گا بہت مشکل کے بعد میں اس یونیورسٹی تک پہنچی ہوں آج ہر صورت مجھے یہ فارم جمع کروانا ہے۔ خشک لبوں پر گھبراتے ہوئے ذبان پھیرتی وہ سوچتے ہوئے بولی تھی۔

میں کہوں گی آپ یہ لے لیں مجھے ڈیئر ملا ہے فرینڈز سے، ہاں یہ ٹھیک ہے۔ وہ دماغ میں ہی معصوم سا پلان بناتی آگے ہوئی۔ اسکے پیچھے کھڑے وہ تمام اسٹوڈینٹس مزے سے تمام منظر ملاحظہ فرما رہے تھے۔


Or

Post a Comment

0 Comments